میخائیل اولیانوف نے اپنے سماجی رابطے ایکس (سابق ٹوئٹر) کے پیج پر یہ سوال اٹھایا ہے کہ گروپ سیون، معاہدہ شمالی اوقیانوس نیٹو اور یورپی یونین سمیت مغربی کی اہم تنظیموں سے برکس کا فرق کیا ہے ؟
صدر ایران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز ملکی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے صحافیوں کے ساتھ تیسری پریس کانفرنس میں امام حسین علیہ السلام کے اربعین کی تعزیت پیش کی اور گزشتہ دو برسوں میں اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا: جہاں تک برکس کی بات ہے تو دنیا کی آدھی آبادی اس تنظیم کا حصہ ہے اور اس میں بے پناہ معاشی گنجائشیں موجود ہيں اس لئے ایران اس تنظیم میں بے حد موثر اور اہم رول ادا کر سکتا ہے ۔
دا سلوا نے جمعرات کو جنوبی افریقہ کے اقتصادی دارالحکومت جوہانسبرگ میں برکس رہنماؤں کے اجلاس میں مزید کہا: برکس گروپ امن اور کثیرالجہتی پر مبنی عالمی نظام کی تشکیل کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایوان صدارت میں مشیر برای سیاسی امور محمد جمشیدی نے ٹویٹ کیا ہے: ایک نو ظہور عالمی معاشی تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مستقل رکنیت، تاریخی ترقی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسیوں میں ایک اسٹریٹجک کامیابی ہے۔
برکس کے رہنماؤں کا 15 واں اجلاس 22 سے 24 اگست تک جوہانسبرگ میں منعقد ہوگا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کو جنوبی افریقہ میں برکس سربراہان کے آئندہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
دو طرفہ گنجائشوں اور صلاحیتوں کے جائزے کے لئے ایران و برکس کانفرنس کا منگل کی صبح ایرانی وزارت خارجہ میں آغاز ہوا جس میں وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور کئي ملکوں کے سفراء نے حصہ لیا۔
سینئر ایرانی سفارت کار نے برکس کے رکن ممالک کی جانب سے اپنی بین الاقوامی تجارت میں مشترکہ کرنسی متعارف کرانے کے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام امریکی ڈالر اور یورو کی بالادستی کو ختم کردے گا۔
«ماجدبن احمد الصویغ» نے سپوتنک کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا: برکس گروپ میں وہ ممالک شامل ہیں جن کی اقتصادی ترقی دنیا میں سب سے تیز ہے اور 2009 کے اوائل میں اس اتحاد کا آغاز ایک اہم قدم ہے۔